چاہت کا اظہار کیا سو اپنا کام خراب ہوا
چاہت کا اظہار کیا سو اپنا کام خراب ہوا
اس پردے کے اٹھ جانے سے اس کو ہم سے حجاب ہوا
ساری ساری راتیں جاگے عجز و نیاز و زاری کی
تب جا کر ملنے کا اس کے صبح کے ہوتے جواب ہوا
کیا کہیے مہتاب میں شب کی وہ بھی ٹک آ بیٹھا تھا
تاب رخ اس مہ نے دیکھی سو درجے بے تاب ہوا
شمع جو آگے شام کو آئی رشک سے جل کر خاک ہوئی
صبح گل تر سامنے ہو کر جوش شرم سے آب ہوا
مرتے نہ تھے ہم عشق کے رفتہ بے-کفنی سے یعنی میر
دیر میسر اس عالم میں مرنے کا اسباب ہوا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1349
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.