پھر یاد جو آئی ہے مدینے کی بلانے
پھر یاد جو آئی ہے مدینے کی بلانے
کیا یاد کیا پھر مجھے شاہ دو سرا نے
ایسا ہے تو پھر فکر ہے کیوں زاد سفر کی
کیا غیب کے کھل جائیں گے مجھ پر نہ خزانے
میں غلبۂ اعدا سے ڈرا ہوں نہ ڈروں گا
یہ حوصلہ بخشا ہے مجھے شیر خدا نے
تھا شب کو جو میں حاضر دربار محمد
چھوڑا ہے اثر دل پہ عجب اس کی فضا نے
حسرتؔ مجھے اس جان جہاں سے ہے تعلق
سمجھے کہ نہ سمجھے کوئی جانے کہ نہ جانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.