(8)
اے پرندو کسی شام اڑتے ہوئے
راستے میں اگر وہ نظر آئے تو
گیت بارش کا کوئی سنانا اسے
اے ستارو یونہی جھلملاتے ہوئے
اس کا چہرہ دریچے میں آ جائے تو
بادلوں کو بلا کر دکھانا اسے
اے ہوا جب اسے نیند آنے لگے
رات اپنے ٹھکانے پر جانے لگے
اس کے چہرے کو چھو کر جگانا اسے
خواب سے جب وہ بے دار ہونے لگے
پھول بالوں میں اپنے پرونے لگے
میرے بارے میں کچھ نہ بتانا اسے
- کتاب : saarii nazmen (Pg. 585)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.