آنسو
دیکھے ہیں جو مژگاں پہ لرزتے ہوئے آنسو
بلور کی صورت میں دمکتے ہوئے آنسو
دیتے ہیں پتہ گوہر نایاب کی صورت
فرقت کی سیہ رات میں بہتے ہوئے آنسو
ہوتا ہے گماں لالہ کے شعلوں پہ ہے شبنم
گرتے ہیں جو عارض پہ دمکتے ہوئے آنسو
دامن میں سمٹ آئے ہیں افلاک سے تارے
احساس کی آنکھوں سے نکلتے ہوئے آنسو
اے عیشؔ رہیں دل میں تو سرمایۂ جاں ہیں
اشرار میں پلکوں پہ لرزتے ہوئے آنسو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.