انوکھی شہزادی
مانا میں اک شہزادی ہوں
جو قیدی ہے
لیکن میرے دل میں شہزادے کی چاہ کا کوئی تیر نہیں ہے
میری آنکھیں اس کی راہ نہیں تکتی ہیں
پھر بھی دیو کی قید سے چھٹ کر
دور ہرے کھیتوں، نیلے دریاؤں، شفقی بادلوں، گاتے طائروں
خوشبوؤں سے لدے ہوئے جھونکوں کو چھونا چاہوں
چومنا چاہوں
ان میں گھل مل جانا چاہوں
(میرے شہزادے! میں جانوں تو بھی تو یہ سب کچھ کرنا چاہتا ہوگا)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.