Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپوتھیوسیس

حسن علوی

اپوتھیوسیس

حسن علوی

MORE BYحسن علوی

    ہمیں بتایا گیا ہے

    سرد قہقہوں کے آہنی جمود سے

    شمالی مریخ پر نئے ساحل بنائے جائیں گے

    نسبتاً کم سنجیدہ لڑکیاں

    ہماری محبوبائیں نہیں بن سکتیں

    البرٹا کے لینڈسکیپ میں

    ونڈ ملز کے چکراتے سائے

    ٹیولپس کی آنکھوں سے برف ہٹائیں گے

    عبادت گاہ کی دیواروں پر کندہ

    خدا کے فرمان پر پھول رکھنے کے عوض

    وہ ہم سے بد ظن نہیں ہوگا

    ڈیفوڈلز کے ہاتھ اکارڈین بجائیں گے

    جن سے پھوٹتی تھکی ہاری موسیقیت

    سٹریٹ لائٹ کی بوڑھی روشنی تان کر سو جائے گی

    واشنگٹن ڈی سی میں چیری کے درختوں پر

    نئے سال کے خواب اگائے جائیں گے

    ساگانو کے سبز بانسوں سے

    وائلن کے تار بنائے جائیں گے جن پر

    ریڈ انڈین ماؤں کے سینوں سے پگھلتی

    نیلی بد دعائیں بجائی جائیں گی

    جواں مرگ حسیناؤں کی گول سسکیاں

    شکستہ پیانو کی دراڑوں سے

    مردہ گیتوں کے فنگرپرنٹس ادھیڑ لیں گی

    زنگ آلود کھڑکی کے میلے شیشوں سے

    کانپتی انگلیوں کی نقرئی الجھنیں

    ادھوری نظموں کے لاشے کھرچ لیں گی

    اس سے پہلے کہ ہم خوف زدہ ہوں

    ہم سے پہلے تخلیق کی جانے والی

    ہماری محبوباؤں کے جسمانی ارتقا سے

    جسم ہونٹوں پر تقسیم کئے جائیں گے

    برف زدہ پرندے ہمیں دیکھ پائیں گے

    ہمارے گناہ مقدس ہیں

    انجان دوشیزہ کی فرمائش پر لکھے گئے ناول کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے