بڑا چکر لگائیں
کسی دن آ
پرانی کھائیوں کو پار کر کے
دلدلوں میں پاؤں رکھیں
نرسلوں کو کاٹ ڈالیں
پیش منظر کے لیے رستہ بنائیں
آ کسی دن
دھند میں جکڑی ہوئی
کانٹوں بھری یہ باڑ
جس میں وقت کی بجلی رواں ہے
جو زمیں و آسماں کو
کاٹتی ہے
بیچ سے
اس کو ہٹائیں
آ کسی دن
جھولتے پل سے اتر کر
نقشۂ تقویم میں
پر پیچ کہساروں کے اندر
جھاگ اڑاتی
شور کرتی
بل پہ بل کھاتی ندی میں
غوطہ زن ہوں
تیرتے جائیں!
کسی دن آ
بڑا چکر لگائیں!!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.