Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برف کی اک سفید چادر پر

طارق قمر

برف کی اک سفید چادر پر

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    مذہب و رنگ کی سیاست نے

    میری فردوس میری جنت کا

    رنگ اور نور ہی بدل ڈالا

    پورا دستور ہی بدل ڈالا

    نفرتوں کی ہوا چلائی گئی

    زعفرانی فضا بنائی گئی

    خون کو خاک میں ملایا گیا

    سبز تہذیب کو مٹایا گیا

    گلستاں کا نظام بدلا گیا

    اور پئے انتقام بدلا گیا

    جبر کے راستے نکالے گئے

    اور جواں پیڑ کاٹ ڈالے گئے

    ٹہنیاں کانپتی لرزتی رہیں

    سہمے سہمے گلاب توڑے گئے

    پھول اور پتیوں کا ذکر ہی کیا

    غنچے بھی شاخ پر نہ چھوڑے گئے

    تتلیوں کے پروں کو مسلا گیا

    جگنو سنگین میں پروئے گئے

    پیاس بھی خون سے بجھائی گئی

    زخم بھی خون ہی سے دھوئے گئے

    برف کی اک سفید چادر پر

    خون سے اک پیام لکھا گیا

    امن انساں کے نام لکھا گیا

    لوگ اب پوچھتے ہیں اے طارقؔ

    خوں سے لکھا پیام کس کا ہے

    یہ بھی لکھ دو کہ نام کس کا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے