آئینہ در آئینہ
میں آج سویرے جاگ اٹھا
دیکھا کہ ہے ہر سو سناٹا
چپ چاپ ہے سارا گھر آنگن
باہر سے بند ہے دروازہ
سب بھائی بہن بیوی بچے
آخر ہیں کہاں ہے کیا قصہ
اتنے میں عجب اک بات ہوئی
ناگاہ جو دیکھا آئینہ
اک آدمی مجھ کو آیا نظر
مجھ سے ہی مگر ملتا جلتا
دو سینگ ہیں اس کے سر پہ اگے
یہ دیو ہے کوئی یا دیوتا
تم کون ہو یہ پوچھا میں نے
پر کوئی نہ مجھ کو جواب ملا
میں کانپ اٹھا تھر تھر تھر تھر
سوچا کہ کروں جھک کر سجدہ
اتنے میں ہوئی اک آہٹ سی
میں سن کے یکایک چونک اٹھا
اب دیر ہوئی اٹھئے پاپا
ہاں مجھ کو دفتر جانا ہے
اس خواب کا لیکن کیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.