میں اور بادل
شام کا بادل نئے نئے انداز دکھایا کرتا ہے
کبھی وہ ننھا بچہ بن کر میرے سامنے آتا ہے
کبھی وہ اپنا خون بہا کر میرے جی کو ڈراتا ہے
کبھی کسی ہنس مکھ عورت کی طرح مجھے بہلاتا ہے
پھر آنکھوں سے اشارہ کر کے کمرے میں چھپ جاتا ہے
اسی طرح وہ نئے نئے انداز دکھایا کرتا ہے
جب کوئی اس کو گھور کے دیکھے ناز دکھایا کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.