Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدت کے بعد

حمایت علی شاعر

مدت کے بعد

حمایت علی شاعر

MORE BYحمایت علی شاعر

    مدت کے بعد تم سے ملا ہوں تو یہ کھلا

    یہ وقت اور فاصلہ دھوکہ نظر کا تھا

    چہرے پہ عمر بھر کی مسافت رقم سہی

    دل کے لیے تمام سفر لمحہ بھر کا تھا

    کیسی عجیب ساعت دیدار ہے کہ ہم

    پھر یوں ملے کہ جیسے کبھی دور ہی نہ تھے

    آنکھوں میں کم سنی کے وہ سب خواب جاگ اٹھے

    جن میں نگاہ و دل کبھی مجبور ہی نہ تھے

    معصوم کس قدر تھیں وہ بے نام چاہتیں

    بچپن سے ہمکنار تھا عہد شباب بھی

    یوں آتش بدن میں تھی شبنم گھلی ہوئی

    مہتاب سے زیادہ نہ تھا آفتاب بھی

    پھر وہ ہوا چلی کہ سبھی کچھ بکھر گیا

    وہ محفلیں وہ دوست وہ گل رنگ قہقہے

    اب رقص گرد باد کی صورت ہے زندگی

    یہ وقت کا عذاب کہاں تک کوئی سہے

    اب تم ملیں تو کتنے ہی غم ہیں تمہارے ساتھ

    پتھر کی طرح تم نے گزاری ہے زندگی

    کتنا لہو جلایا تو یہ پھول مسکرائے

    کس کس جتن سے تم نے سنواری ہے زندگی

    میں نے بھی ایک جہد مسلسل میں کاٹ دی

    وہ عمر تھی جو پھول سے ارماں لیے ہوئے

    اب وہ جنوں رہا ہے نہ وہ موسم بہار

    بیٹھا ہوں اپنا چاک گریباں سیے ہوئے

    اب اپنے اپنے خوں کی امانت ہے اور ہم

    اور ان امانتوں کی حفاظت کے خواب ہیں

    آنکھوں میں کوئی پیاس ہو دل میں کوئی تڑپ

    پھیلے ہوئے افق سے افق تک سراب ہیں

    کس کو خبر تھی لمحہ اک ایسا بھی آئے گا

    ماضی تمام پھر سمٹ آئے گا حال میں

    محسوس ہو رہا ہے کہ گزرا نہیں ہے وقت

    اک لمحہ بٹ گیا تھا فقط ماہ و سال میں

    تم بھی وہی ہو میں بھی وہی وقت بھی وہی

    ہاں اک بجھی بجھی سی چمک چشم نم میں ہے

    یہ لمحہ جس کے سحر میں کھوئے ہوئے ہیں ہم

    کتنی مسرتوں کا سرور اس کے غم میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے