Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے کہنا ہے

بشر نواز

مجھے کہنا ہے

بشر نواز

MORE BYبشر نواز

    نہیں میں یوں نہیں کہتا

    کہ یہ دنیا جہنم اور ہم سب اس کا ایندھن ہیں

    نہیں یوں بھی نہیں کہتا

    کہ ہم جنت کے باسی ہیں

    سروں پر لاجوردی شامیانے اور پیروں میں

    نرالے ذائقوں والے پھلوں کے پیڑ شیر و شہد کی نہریں مچلتی ہیں

    مجھے تو بس یہی کچھ عام سی کچھ چھوٹی چھوٹی باتیں کہنی ہیں

    مجھے کہنا ہے

    اس دھرتی پہ گلشن بھی ہیں صحرا بھی

    مہکتی نرم مٹی بھی

    اور اس کی کوکھ میں خوابوں کا جادو آنے والی نت نئی فصلوں کی خوشبو بھی

    چٹختی اور تپتی سخت بے حس خون کی پیاسی چٹانیں بھی

    مجھے کہنا ہے

    ہم سب اپنی دھرتی کی

    برائی اور بھلائی سختیوں اور نرمیوں اچھائیوں کوتاہیوں ہر رنگ

    ہر پہلو کے مظہر ہیں

    ہمیں انسان کی مانند

    خیر و شر محبت اور نفرت دشمنی اور دوستی کے ساتھ جینا ہے

    اسی دھرتی کا شہد و سم

    اسی دھرتی کے کھٹ مٹھ جانے پہچانے مزے کا جام پینا ہے

    مجھے بس اتنا کہنا ہے

    کہ ہم کو آسمانوں یا خلاؤں کی کوئی مخلوق مت سمجھو

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    مجھے کہنا ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے