Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجزیہ

MORE BYجاں نثار اختر

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    پھر بھی جب پاس تو نہیں ہوتی

    خود کو کتنا اداس پاتا ہوں

    گم سے اپنے حواس پاتا ہوں

    جانے کیا دھن سمائی رہتی ہے

    اک خموشی سی چھائی رہتی ہے

    دل سے بھی گفتگو نہیں ہوتی

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    پھر بھی رہ رہ کے میرے کانوں میں

    گونجتی ہے تری حسیں آواز

    جیسے نادیدہ کوئی بجتا ساز

    ہر صدا ناگوار ہوتی ہے

    ان سکوت آشنا ترانوں میں

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    پھر بھی شب کی طویل خلوت میں

    تیرے اوقات سوچتا ہوں میں

    تیری ہر بات سوچتا ہوں میں

    کون سے پھول تجھ کو بھاتے ہیں

    رنگ کیا کیا پسند آتے ہیں

    کھو سا جاتا ہوں تیری جنت میں

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    پھر بھی احساس سے نجات نہیں

    سوچتا ہوں تو رنج ہوتا ہے

    دل کو جیسے کوئی ڈبوتا ہے

    جس کو اتنا سراہتا ہوں میں

    جس کو اس درجہ چاہتا ہوں میں

    اس میں تیری سی کوئی بات نہیں

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    پھر بھی شب کی طویل خلوت میں

    تیرے اوقات سوچتا ہوں میں

    تیری ہر بات سوچتا ہوں میں

    کون سے پھول تجھ کو بھاتے ہیں

    رنگ کیا کیا پسند آتے ہیں

    کھو سا جاتا ہوں تیری جنت میں

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    پھر بھی احساس سے نجات نہیں

    سوچتا ہوں تو رنج ہوتا ہے

    دل کو جیسے کوئی ڈبوتا ہے

    جس کو اتنا سراہتا ہوں میں

    جس کو اس درجہ چاہتا ہوں میں

    اس میں تیری سی کوئی بات نہیں

    میں تجھے چاہتا نہیں لیکن

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    تجزیہ نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے