ترغیب
یہ ایک لمحہ جو اپنے ہاتھوں میں چاند سورج لیے کھڑا ہے
مجھے اشاروں سے کہہ رہا ہے
وہ میرے ہم زاد میرے بھائی
جو پتیوں کی طرح سے کمھلا کے زرد ہو کے
تمہارے قدموں میں آ گرے ہیں
دریدہ یادوں کے قافلے ہیں
وہ میرے ہم نام میرے ساتھی
جو کونپلوں کی طرح سے پھوٹیں گے
خوشبوؤں کی طرح چلیں گے
نئے سرابوں کے سلسلے ہیں
جو بیت جاتا ہے وہ فنا ہے
جو ہونے والا ہے وہ فنا ہے
یہ کیا کہ تم آنسوؤں میں ڈوبے ہوئے کھڑے ہو
ہزار بیدار لذتوں کو خراج دینے سے ڈر رہے ہو
یہ میری آنکھوں ہیں میری آنکھوں میں
اپنی آنکھوں کے رنگ بھر دو
چلو مجھے لا زوال کر دو
یہ ایک قطرہ جو زندگی کے سمندروں سے چھلک رہا ہے
مری شکستوں کی ابتدا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.