Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چڑیاں

ذیشان ساحل

چڑیاں

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    یہ جھوٹ ہے

    کہ کراچی میں

    بارش کے بعد نکلنے والی

    گھاس کی کونپلیں

    گہری سبز اور نرم نہیں ہوتیں

    یا یہ کہ درخت

    بادلوں کی مدد کے بغیر

    سایہ فراہم نہیں کرتے

    یہ بھی جھوٹ ہے

    کہ یہاں خرگوشوں کی آنکھیں

    اندھیرے میں نہیں چمکتیں

    اور گلہریاں

    بادام اور آخروٹ کے چھلکوں سے

    نہیں کھلتیں

    یا یہ کہ ہتھیلی پر رکھنے سے

    بیر بہوٹیاں زرد پڑ جاتی ہیں

    سانپ اپنے حصے کا دودھ

    کاغذی اژدھوں کے لیے چھوڑ جاتے ہیں

    ہمارے علاوہ

    کراچی میں چڑیاں بھی رہتی ہیں

    جو گولیوں کی آواز اور دھماکوں کے باوجود

    درختوں پر سے اڑتی ہیں دیواروں پر بیٹھتی ہیں

    کہیں نہ کہیں جمع ہو کر

    بلا ناغہ دعائیں مانگتی ہیں

    یا ہماری طرف رات بھر

    اپنے اپنے ٹھکانے میں چھپی رہتی ہیں

    اور صبح ہونے تک

    باہر نہیں نکلتیں

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 406)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے