آرزو
خدایا آرزو میری یہی ہے
یہ حسرت دل میں کروٹ لے رہی ہے
بنوں کمزور لوگوں کا سہارا
دکھی لوگوں کو دوں ہر دم دلاسا
ضعیفوں بے کسوں کے کام آؤں
غریبوں مفلسوں کے کام آؤں
میں اپنے دوستوں کا دکھ اٹھاؤں
جو روٹھے ہوں انہیں ہنس کر مناؤں
برائی سے سدا لڑتا رہوں میں
بھلا ہر کام ہی کرتا رہوں میں
ہمیشہ علم سے رکھوں میں الفت
کتابوں سے سدا رکھوں محبت
جو بھٹکے ہوں انہیں منزل دکھاؤں
جو اندھے ہوں انہیں رستہ بتاؤں
کروں ماں باپ کی دل سے میں خدمت
رکھوں استاد سے اپنے محبت
بزرگوں کی نصیحت پر کروں میں
میں نفرت کے چراغوں کو بجھاؤں
دیا امن و محبت کا جلاؤں
کروں اپنے وطن کی پاسبانی
عطا کرنا مجھے وہ نوجوانی
خدایا آرزو کر دے یہ پوری
یہی بس التجا ہے تجھ سے میری
- کتاب : Tazgi (Pg. 57)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.