Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرزو

MORE BYمحمد شرف الدین ساحل

    خدایا آرزو میری یہی ہے

    یہ حسرت دل میں کروٹ لے رہی ہے

    بنوں کمزور لوگوں کا سہارا

    دکھی لوگوں کو دوں ہر دم دلاسا

    ضعیفوں بے کسوں کے کام آؤں

    غریبوں مفلسوں کے کام آؤں

    میں اپنے دوستوں کا دکھ اٹھاؤں

    جو روٹھے ہوں انہیں ہنس کر مناؤں

    برائی سے سدا لڑتا رہوں میں

    بھلا ہر کام ہی کرتا رہوں میں

    ہمیشہ علم سے رکھوں میں الفت

    کتابوں سے سدا رکھوں محبت

    جو بھٹکے ہوں انہیں منزل دکھاؤں

    جو اندھے ہوں انہیں رستہ بتاؤں

    کروں ماں باپ کی دل سے میں خدمت

    رکھوں استاد سے اپنے محبت

    بزرگوں کی نصیحت پر کروں میں

    میں نفرت کے چراغوں کو بجھاؤں

    دیا امن و محبت کا جلاؤں

    کروں اپنے وطن کی پاسبانی

    عطا کرنا مجھے وہ نوجوانی

    خدایا آرزو کر دے یہ پوری

    یہی بس التجا ہے تجھ سے میری

    مأخذ :
    • کتاب : Tazgi (Pg. 57)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے