Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوا اور کوئل

ظفر کمالی

کوا اور کوئل

ظفر کمالی

MORE BYظفر کمالی

    کسی کوے نے اک کوئل سے پوچھا

    بتا بہنا کہ ہے یہ ماجرا کیا

    غضب ہے یہ کہ ہم دونوں ہیں کالے

    خدا کے فضل سے ہیں عقل والے

    مگر دنیا کرے کیوں پیار تجھ سے

    رہیں چھوٹے بڑے بیزار مجھ سے

    ترا ہی نام ہے سب کی زباں پر

    ترا جادو تو ہے سارے جہاں پر

    جو شاعر ہیں لکھیں تیرا ترانہ

    بتا تیرا ہے کیوں عاشق زمانہ

    رہا کرتی ہے تو بچوں کے دل میں

    مگر اک میں کہ چوہا جیسے بل میں

    جہاں جا کر کروں میں کائیں کائیں

    وہاں سے مار کر مجھ کو بھگائیں

    نظر میں تیر اور تلوار بن کر

    کھٹکتا ہوں دلوں میں خار بن کر

    جسے دیکھو اسے مجھ سے ہے وحشت

    سبھی کو نام سے میرے ہے نفرت

    کہا کوئل نے کوے سے کہ بھائی

    نہ کیوں تیری سمجھ میں بات آئی

    جسے آتی نہ ہو شیریں بیانی

    کرے کیا وہ دلوں پر حکمرانی

    ہیں سب اس کے جو میٹھے بول بولے

    جو لب کھول تو رس کانوں میں گھولے

    کہاں میں بولنے میں چوکتی ہوں

    مگر جب بولتی ہوں کوکتی ہوں

    مری آواز میں پھولوں کی نرمی

    تری آواز میں شعلوں کی گرمی

    زباں سے میں بنی آنکھوں کا تارا

    مگر تیری زباں نے تجھ کو مارا

    تو جس دن سیکھ لے گا خوش کلامی

    ملے گی ہر جگہ تجھ کو سلامی

    مأخذ :
    • کتاب : Bachchon Ka Bagh (Pg. 36)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے