دم
بہت دیر سے جل رہا تھا
اک چراغ
اس بند کمرے میں
سورج کا اک ٹکڑا
ہتھیلی سے بٹ کے
بتی بنا لی تھی
چاند کے کوئلے سے
آگ لگا رکھی تھی
مٹی کے گملے میں
روشنی اگا رکھی تھی
بجھا دیا تھا میں نے
خود اپنے ہی ہاتھ سے
پھر دیر تک
اس کے دھوئیں میں
دم گھٹتا رہا
اسی شام
دل کے بند کمرے میں
بجھایا تھا میں نے
ایک رشتہ
آج تک
دھوئیں سے میرا
دم گھٹتا ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.