دوام وصل کا خواب
پکی گندم کے خوشوں میں
امڈتے دن کے ڈیروں میں
اندھیرے کی گھنی شاخوں
پرندوں کے بسیروں میں
تھکے بادل سے گرتے نام کے اندر
اترتی شام کے اندر
دوام وصل کا اک خواب ہے
جو سانس لیتا ہے
مہکتی سر زمینوں میں
مکانوں میں مکینوں میں
ترے میرے علاقوں میں
ہمارے عہد ناموں میں
لرزتے بادبانوں میں
کہیں دوری کے گیتوں میں
کہیں قربت کی تانوں میں
ازل سے تا ابد پھیلی ہوئی
اس چادر افلاک کے اندر
ردائے خاک کے اندر
ہماری نیند کی گلیوں میں
اپنی دھن بجاتا ہے
مکان عافیت کے بند دروازے گراتا ہے
- کتاب : Aakhrii Din Se pehle (Pg. 65)
- Author : Abrar Ahmed
- مطبع : Tahir Aslam Gora, Gora Publishers (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.