دعا
یہ جبر ماہ و سال میں گھری ہوئی زمیں مری گواہ ہے
نشاط کی ابد کنار منزلوں میں ایک عمر سے میں ان کریم اور جمیل ساعتوں کا منتظر ہوں
جن کی بازگشت سے مرے وجود کی صداقتوں کا انکشاف ہو
خدا کرے بشارتیں سنانے والے خوش کلام طائروں کی ٹولیاں
افق سے شاخ گل تلک علامت وصال کی لکیریں کھینچ دیں
لہو کی وسعتوں کا انکشاف ہو
لہو کی عظمتوں کا انکشاف ہو
بدن کے راستے وجود کی صداقتوں کا انکشاف ہو
- کتاب : Mahr-e-Do Neem (Pg. 155)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.