Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈوبتی کرنیں

شبنم مناوری

ڈوبتی کرنیں

شبنم مناوری

MORE BYشبنم مناوری

    وہ پیوستہ نگاہیں اپنے سینے میں اتر جائیں

    ترستی آتما کو لمحہ بھر تو چین آ جائے

    بکھرتی ساعتیں پھر ایک نقطہ میں سمٹ جائیں

    مچلتی چاندی کہسار کے دامن پہ لہرائے

    فلک کے نیلگوں ساگر سراپا نور بن جائیں

    مگر میں نے سنا ہے چاندنی جب یوں اترتی ہے

    تو نیلے پانیوں میں گونجتی موجیں الجھتی ہیں

    اجالے تیرگی سے آ لپٹتے ہیں تو اجلے پیرہن بھی بھیگ جاتے ہیں

    کہیں ایسا نہ ہو کوئی ابھرتی موج بل کھاتی دامن بھگو دے

    اور میں محرومیوں کی کشتیوں میں ساحلوں سے دور ہو جاؤں

    یہ خدشہ برملا لیکن وہ شرمیلی نگاہیں راحت جاں ہیں

    سمٹتی ہیں تو کالے پانیوں کا خوف بڑھتا ہے

    بکھرتی ہیں تو شعلے سے لپکتے ہیں

    وہ یخ بستہ نگاہیں سرد راتوں کی طرح

    میرے لہو کی چاندنی سے خواب کی صورت گریزاں

    تہ بہ تہ تاریکیوں میں روشنی کی اک کرن جیسے

    بپھرتی لہر کے گرداب میں بے بادباں کشتی

    کسی کا شانۂ صحرا میں بہتا خوبصورت پھول

    مرجھانے سے پہلے دل گرفتہ

    خواہشوں میں زرد پتوں سی اداسی

    حسرتیں تکمیل کی جھنکار سے عاری

    مقدر خون آشامی

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 169)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے