Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نظم تمہارے نام

مصحف اقبال توصیفی

ایک نظم تمہارے نام

مصحف اقبال توصیفی

MORE BYمصحف اقبال توصیفی

    خزاں کی آہٹیں سن رہی ہو

    میرا جسم بجھ رہا ہے

    میری سانسوں کے پھول پتے

    مرجھا رہے ہیں

    میں وقت کی شاخ سے

    نہ جانے کب ٹوٹوں

    اور بکھر جاؤں

    میری کتابیں باتیں تصویریں

    کسی مائکرو فلم آڈیو یا ویڈیو کیسٹ پر

    یا کسی سیڈی میں

    محفوظ کر لو

    دیکھو اب بھی وقت ہے

    مگر وقت بہت کم ہے

    مجھے آخری بار چھو لو

    میرے خیال کے سینے پر سر رکھ کر

    کمپیوٹر سے میری فلاپی نکال کر

    اپنے بلاؤز کے گریبان میں ڈال لو

    نہ جانے کب

    یہ پہاڑ جنگل شہر سمندر پاتال خلا

    جنہیں میں نے جی بھر کے دیکھا تک نہیں

    لکیروں میں ڈھل کر

    گھٹتے ہوئے دائروں

    ایک ایسے نقطے میں سمٹ جائیں

    جو اپنے ہی مرکز کی گہرائی میں ڈوب جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے