اغتصاب (ریپ)
شیخ فرماتے ہیں
ڈارون جھوٹا تھا
انسان کب بندر تھا
انسان تو ایسا کبھی بھی نہیں تھا
شیخ فرماتے ہیں
لٹکنا جھپٹنا کبھی منہ چڑھانا
یہ عادت ہماری بھی کبھی نہیں تھی
مری عادتوں میں یہ سب نہیں تھے
کتابیں تو کہتی ہیں ہم بندر نہیں تھے
ماضی کے جب بھی جھروکے سے دیکھو
تاریخ کے جب بھی اوراق پلٹو
اپنے ہی گھر میں ذرا پیچھے جا کر
محلوں کی گلیوں میں کچھ دیر رک کر
جو شہروں و ملکوں کی سرحد پہ جاؤ
ذرا دیر رک کر کبھی سوچ لو تو
خود اپنے سے شرمندہ ہوتے رہو گے
اکیلے میں خود سے یہ کہتے رہو گے
لٹکنا جھپٹنا کبھی منہ چڑھانا
انساں کی عادت پرانی رہی ہے
اگر شیخ کچھ کہہ رہے ہیں تو کہہ لیں
معصوموں پر ہم جھپٹتے رہیں گے
شریفوں کو ہم منہ چڑھاتے رہیں گے
ہم ظالم ہیں ظلمت بڑھاتے رہیں گے
اگر شیخ کچھ کہہ رہے ہیں تو کہہ لیں
ہم ڈارون کو سچ ثابت کر کے رہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.