Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اغتصاب (ریپ)

افروز عالم

اغتصاب (ریپ)

افروز عالم

MORE BYافروز عالم

    شیخ فرماتے ہیں

    ڈارون جھوٹا تھا

    انسان کب بندر تھا

    انسان تو ایسا کبھی بھی نہیں تھا

    شیخ فرماتے ہیں

    لٹکنا جھپٹنا کبھی منہ چڑھانا

    یہ عادت ہماری بھی کبھی نہیں تھی

    مری عادتوں میں یہ سب نہیں تھے

    کتابیں تو کہتی ہیں ہم بندر نہیں تھے

    ماضی کے جب بھی جھروکے سے دیکھو

    تاریخ کے جب بھی اوراق پلٹو

    اپنے ہی گھر میں ذرا پیچھے جا کر

    محلوں کی گلیوں میں کچھ دیر رک کر

    جو شہروں و ملکوں کی سرحد پہ جاؤ

    ذرا دیر رک کر کبھی سوچ لو تو

    خود اپنے سے شرمندہ ہوتے رہو گے

    اکیلے میں خود سے یہ کہتے رہو گے

    لٹکنا جھپٹنا کبھی منہ چڑھانا

    انساں کی عادت پرانی رہی ہے

    اگر شیخ کچھ کہہ رہے ہیں تو کہہ لیں

    معصوموں پر ہم جھپٹتے رہیں گے

    شریفوں کو ہم منہ چڑھاتے رہیں گے

    ہم ظالم ہیں ظلمت بڑھاتے رہیں گے

    اگر شیخ کچھ کہہ رہے ہیں تو کہہ لیں

    ہم ڈارون کو سچ ثابت کر کے رہیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے