Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایرینا

ذیشان ساحل

ایرینا

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    زندہ رہنے کے لیے

    مجھے جو علاقہ دیا گیا ہے

    وہی میرا ایرینا ہے

    میں نے اس کے چاروں طرف

    خار دار تاروں کی باڑھ لگا رکھی ہے

    جن میں ہر وقت

    کرنٹ گردش کرتا رہتا ہے

    اور میرے کتے

    میرے علاوہ کسی کی خوشبو سے مانوس نہیں

    میں اس دنیا کے بارے میں

    ان سب لوگوں سے

    زیادہ جانتا ہوں

    جو ہمیشہ سفر کرتے رہتے ہیں

    اور کہیں نہیں جاتا

    میرے پاس ایک البم ہے

    جس میں چند بادلوں کے ٹکڑے

    خواب اور لوگوں کے چہرے

    محفوظ ہیں

    یا ایک مری ہوئی تتلی

    جسے میرے کتوں نے

    میرے قدموں میں لا کے

    ڈال دیا تھا

    میرے پاس ایک کشتی ہے

    جو پانی کی آواز اور لمس سے اجنبی ہے

    اور ایک درخت

    جو ہوا اور آگ کے بارے میں کچھ نہیں جانتا

    میرے پاس دوستوں کو دینے کے لیے

    بہت سے تحفے اور محبت بھرا دل موجود ہے

    اور دشمنوں کے لیے ایک تلوار

    جس کی پیاس کبھی نہیں بجھتی

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 423)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے