Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علم

MORE BYبسنت لکھنوی

    علم کی وسعت کا کوئی بھی سرا ہوتا نہیں

    علم کی کشتی کا کوئی ناخدا ہوتا نہیں

    علم والوں کو مقدر سے گلہ ہوتا نہیں

    علم والوں کا کوئی بھی جز خدا ہوتا نہیں

    علم ہے تو در حقیقت آدمی ہے آدمی

    علم ہے تو اس کی دنیا میں رہے گی روشنی

    علم وہ شے ہے جسے کوئی چرا سکتا نہیں

    چھیننا چاہے اسے کوئی تو پا سکتا نہیں

    علم ہے تو زندگی کوئی دکھا سکتا نہیں

    علم ہے تو آدمی دوزخ میں جا سکتا نہیں

    علم ہی سے اب جہالت کو مٹایا جائے گا

    علم سے آزاد ہندوستاں بنایا جائے گا

    علم دنیائے جہالت میں ہے لاتا انقلاب

    علم چمکاتا ہے ذروں کو بنا کر ماہتاب

    علم سے عالم کا رخ جیسے شگفتہ ہو گلاب

    علم ہی سے دور ہوتا ہے ہمیشہ پیچ و تاب

    علم روشن کرتا ہے تاریکیوں کو اس طرح

    راستہ بتلائے بجلی بادلوں میں جس طرح

    جس کسی نے پا لیا ہے علم کا رنگین باغ

    جس کسی نے علم کی راہوں کا پایا ہے سراغ

    مستقل اس کے ارادے اس کا روشن ہے دماغ

    آندھیاں بھی اب بجھا سکتی نہیں اس کا چراغ

    عظمت علم و ہنر سے بڑھ کے کوئی شے نہیں

    قدر و قیمت اہل فن کی ہر جگہ ہے ہر کہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے