آدھا سگریٹ پی کر پھینک دیا میں نے
اس کے حصے کا
جس کے غم میں سنتا ہوں
دنیا کو میں نے چھوڑ دیا
اور میں خاموشی سے بیٹھا سوچ رہا ہوں
یہ دنیا بھی کون سی دنیا میں جیتی ہے
دنیا چھوڑ دی میں نے
اور خود مجھ کو یہ معلوم نہیں ہے
یہ بھی سننے میں آیا ہے
جب سے اس کی موت ہوئی ہے
گم صم ہوں میں
دور خلا میں جانے کیا تکتا رہتا ہوں
دور خلا میں تکنا کیا اچھا جملہ ہے
مجھ کو بھی اچھا لگتا ہے
کہنے والوں کو تو اور زیادہ اچھا لگتا ہوگا
جھوٹ ہے سب کچھ
لیکن کیوں تردید کروں میں
یہی تو وہ جملے ہیں جو ماحول بنائے رکھتے ہیں کچھ
ورنہ سچی بات تو یہ ہے
کوشش کر کے آنکھوں کو نم رکھنا
شیو بڑھائے رکھنا
یہ بھی ایک طرح کا سکھ ہے
مجھے تو اس کی موت سے بڑھ کر
اس کے غم کی موت کا دکھ ہے
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 157)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.