Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مگرمچھ نے مجھے نگلا ہوا ہے

رفیق سندیلوی

مگرمچھ نے مجھے نگلا ہوا ہے

رفیق سندیلوی

MORE BYرفیق سندیلوی

    مگرمچھ نے مجھے نگلا ہوا ہے

    اک جنین ناتواں ہوں

    جس گھڑی رکھی گئی بنیاد میری

    اس گھڑی سے

    تیرگی کے پیٹ میں ہوں

    خون کی ترسیل

    آنول سے غذا

    جاری ہے

    کچی آنکھ کے آگے تنی

    موہوم سی جھلی ہٹا کر

    دیکھتا ہوں!

    دیکھتا ہوں

    گرم گہرے لیس کے دریا میں

    کچھووں، مینڈکوں

    جل کیکڑوں کے پارچوں میں

    اوجھڑی کے کھردرے ریشوں میں

    سالم ہوں

    نبود و بود کے تاریک اندیشوں میں

    باہر کون ہے

    جو ذات کے اس خیمۂ خاکستری کے

    پیٹ کے پھولے ہوئے

    گدلے غبارے پر

    ازل سے کان رکھ کر سن رہا ہے

    سر پٹخنے

    ہاتھ پاؤں مارنے

    کروٹ بدلنے کی صدا!

    پانی کا گہرا شور ہے

    اندر بھی باہر بھی

    برہنہ جسم سے چمٹے ہوئے ہیں

    کائی کے ریزے

    مجھے پھر سے جنم دینے کی خاطر

    زچگی کے اک کلاوے نے

    اگلنے کے کسی وعدے نے

    صدیوں سے

    مجھے جکڑا ہوا ہے

    ماں

    مگرمچھ نے مجھے نگلا ہوا ہے!!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے