مہاویر
ستیہ اہنسا کے پیغمبر
دکھیوں کے دل دار
وردھمان مہاویر سوامی
نیکی کے اوتار
تو نے جگ کے دکھ ہرنے کو
پل پل کشٹ سہے
گھور تپسیا اور فاقوں سے
تن من صاف کئے
وردھمان مہاویر سوامی
نیکی کے اوتار
کیا تیرے فاقوں اور تپ سے
پشو من شانت ہوا
کیوں کہ تیری ہی دھرتی پر
آج ہیں اتیاچار
دھرتی امبر خون میں ڈوبے
چاروں کھونٹ ڈکیت
اب اناج کی جگہ اگائے
زندہ لاشیں کھیت
ان لاشوں کو
ان کھیتوں کو
آکر پھر دو پران
پھر سے امن کا گیت سناؤ
نیکی کے بھگوان
ستیہ اہنسا کے پیغمبر
دکھیوں کے دل دار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.