Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

ذیشان ساحل

میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    خوشی کی حالت میں

    یا آنسو بہاتے ہوئے

    خاموشی کے ساتھ

    میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

    جب ان سے وعدہ کیا جاتا ہے

    کہ انہیں سیر کرانے کے لیے

    شہر سے باہر لے جایا جائے گا

    رنگ برنگی تتلیوں والے پنجرے میں

    ایک ساتھ بیٹھتے ہوئے

    میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

    جب ان سے کہا جاتا ہے

    انہیں ایک غیر آباد جزیرے میں لے جا کر

    آزاد چھوڑ دیا جائے گا

    ریشمی ڈوری سے اپنے پروں کو بندھواتے ہوئے

    میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

    جب انہیں بتایا جاتا ہے

    اگر وہ چاہیں تو چاند کو چھو سکتی ہیں

    کبھی نہ کبھی

    اپنے ٹوٹے ہوئے پروں کے ساتھ

    چاند کی طرف جاتے ہوئے

    میری چڑیاں ہمیشہ مر جاتی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 255)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے