نیا پلان
آؤ نیا منصوبہ بنائیں
دنیا کو اک راہ دکھائیں
جنگ کے بادل دور کریں ہم
ظلمت کو پر نور کریں ہم
امن کا پرچم لہرائیں ہم
ناسمجھوں کو سمجھائیں ہم
ظلم کی ہر بنیاد مٹائیں
آؤ نیا منصوبہ بنائیں
سوکھ رہی ہے ڈالی ڈالی
زرد ہے باغوں کی ہریالی
کوئل بلبل چپ ہیں سارے
تتلی بھونرے ہیں دکھیارے
سوکھی ہوئی کلیوں کو کھلائیں
آؤ نیا منصوبہ بنائیں
جگ مگ جگ مگ رنگیں راتیں
سورج کی دل کش سوغاتیں
امبر کے سنسار میں جا کر
تاروں کے بازار میں جا کر
پیارے چندا کو دیکھ آئیں
آؤ نیا منصوبہ بنائیں
امی باجی دادی نانی
کہتی ہیں بھوتوں کی کہانی
کیفیؔ اور ساحرؔ کے ترانے
آؤ چلو ان سب کو سنانے
اور اپنے بھی گیت سنائیں
آؤ نیا منصوبہ بنائیں
دنیا کو اک راہ دکھائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.