نظم
موت اور زندگی کی سرحد پر
وہ کسی سے نہیں ملے لیکن
ان کے جانے کے بعد لوگوں نے
پھول دیوار کے قریب رکھے
مشعلیں سیڑھیوں پہ روشن کیں
ایک موہوم سی امید میں گم
لڑکیوں کی سیاہ آنکھوں سے
آنسوؤں کی قطار چلتی رہی
جانے والوں کے غم میں تیز ہوا
ہر طرف سوگوار چلتی رہی
زندگی ان کے گھر کے رستے پر
جانے کیوں بار بار چلتی رہی
- کتاب : saarii nazmen (Pg. 811)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.