Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلیپ کمار کی آخری خواہش

عرفان شہود

دلیپ کمار کی آخری خواہش

عرفان شہود

MORE BYعرفان شہود

    لے چلو دوستو

    لے چلو قصہ خوانی کے بازار میں

    اس محلے خدا داد کی اک شکستہ گلی کے مقفل مکاں میں

    کہ مدت سے ویراں کنویں کی زمیں چاٹتی پیاس کو دیکھ کر اپنی تشنہ لبی بھول جاؤں

    غٹرغوں کی آواز ڈربوں سے آتی ہوئی سن کے

    کوٹھے پہ جاؤں کبوتر اڑاؤں

    کسی باغ سے خشک میووں کی سوغات لے کر صدائیں لگاؤں

    زبانوں کے روغن کو زیتون کے ذائقے سے ملاؤں

    جمی سردیوں میں گلی کے اسی تخت پر نرم کرنوں سے چہرے پہ سرخی سجاؤں

    کہ یاروں کی ان ٹولیوں میں نئی داستانیں سناؤں

    انہی پان دانوں سے لالی چراؤں

    مجھے ان پرانی سی راہوں میں پھر لے چلو دوستو

    ہاں مجھے لے چلو اس بسنتی دلاری مدھو کی گلی میں

    کہ خوابوں کی وہ روشنی آج بھی میری آنکھوں میں آباد ہے

    میرے کانوں میں اس کے ترنم کی گھنٹی

    صحیفوں کی صورت اتاری گئی ہے

    سبھی کو بلاؤ کہ نغمہ سرائی کا یہ مرحلہ آخری ہے

    بلاؤ مرے راج کو

    آخری شب ہے

    پھر سے حسینوں کے جھرمٹ میں بس آخری گھونٹ پی کے

    فنا گھاٹیوں میں

    میں یوں پھیل جاؤں کہ واپس نہ آؤں

    سنو دوستو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے