Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انٹرول

MORE BYکیف احمد صدیقی

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا

    اب وقت آیا ہے ہلچل کا

    اب جو چاہے وہ شور کرے

    اب ہر لڑکا خود ٹیچر ہے

    جس چیز کو پایا توڑ دیا

    ہاتھوں میں سب کے سنیچر ہے

    گو آج کا دن ہے منگل کا

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا

    دیکھو اک چھوٹے بچے سے

    وہ چھین رہا ہے لنچ کوئی

    کرسی کو پٹخ کر کرسی پر

    وہ پھینک رہا ہے بنچ کوئی

    اسکول بنا گھر پاگل کا

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا

    کچھ اپنی صحت پر نازاں

    گاما کی طرح سے اکڑتے ہیں

    کچھ تال ٹھونک کر میداں میں

    رستم کی طرح سے لڑتے ہیں

    ہر سمت ہے منظر دنگل کا

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا

    کچھ موسیقی کے متوالے

    کچھ فلمی گانے گاتے ہیں

    کچھ میر کے شعروں کے رسیا

    کچھ قومی ترانے گاتے ہیں

    کچھ قصہ آلھا اودل کا

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا

    کچھ چاٹ کی دوکانوں میں کھڑے

    پتوں میں کچالو کھاتے ہیں

    کچھ گرم پکوڑی کے طالب

    کچھ تازہ آلو کھاتے ہیں

    کچھ پاپڑ کھاتے ہیں کل کا

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا

    کچھ دولت مندوں کے لڑکے

    کھاتے ہیں اپنی بریانی

    کچھ بھوکے مفلس بچوں کے

    منہ میں بھر آتا ہے پانی

    ہے شوق کسی کو چاول کا

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا

    اس نیم کے نیچے میداں میں

    موسم ہے جہاں ٹھنڈا ٹھنڈا

    اک گروہ کھلاڑی لڑکوں کا

    ہے کھیل رہا گلی ڈنڈا

    یہ لطف ہے بس پل دو پل کا

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے