Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرتے ہیں مزدوری بچے جاتے نہیں اسکول

ریاض احمد قادری

کرتے ہیں مزدوری بچے جاتے نہیں اسکول

ریاض احمد قادری

MORE BYریاض احمد قادری

    کرتے ہیں مزدوری بچے جاتے نہیں اسکول

    اس میں ان کی بھول نہیں ہے یہ ہے بڑوں کی بھول

    ان کی حالت دیکھ کے دل سے نکلتی ہے اب ہائے

    ننھے ہاتھوں سے گاہک کو جب وہ پلائیں چائے

    مزدوری میں ان کا بچپن یوں ہی بیتا جائے

    تازہ ہوا کی جگہ پہ وہ کھاتے ہیں گرد اور دھول

    کرتے ہیں مزدوری بچے جاتے نہیں اسکول

    ورکشاپ میں جاتے ہیں وہ کرنے کے لیے کام

    کام میں ان کی صبحیں گزریں کام میں گزرے شام

    ظالم دنیا دار ہیں ان کو دیتے تھوڑے دام

    آج کی اس دنیا میں کب ہے کوئی یہ خوب اصول

    کرتے ہیں مزدوری بچے جاتے نہیں اسکول

    عمر ہے ان کی کھیلنے والی کھیلیں کہاں وہ جا کر

    پانی پی کر جی لیتے ہیں اپنی بھوک مٹا کر

    ہفتے بعد بھی سو دو سو کو خوش ہوتے ہیں پا کر

    اپنی زیست گنوا دیتے ہیں مزدوری میں فضول

    کرتے ہیں مزدوری بچے جاتے نہیں اسکول

    بچوں کی مزدوری لعنت جرم یہ ایک بڑا ہے

    اک ناسور ہے جو اپنی عزت کی رہ میں کھڑا ہے

    کون ہے جو اس ظلم کو روکے جو ہر جا پہ پڑا ہے

    بچوں کو مدرسے میں بھیجو مت دو بحث کو طول

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے