Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا

MORE BYابر احسنی گنوری

    کیا خدا تجھ کو بھول جاؤں میں

    کس لیے تیرے گن گاؤں میں

    مجھ کو انساں بنا دیا تو نے

    سیدھا رستہ بتا دیا تو نے

    پھر سمجھ دی کہ نیک کام کروں

    کتنا اونچا اٹھا دیا تو نے

    کیا یہ احسان بھول جاؤں میں

    کس لیے تیرے گن نہ گاؤں میں

    چاند سورج جو جگمگاتے ہیں

    گرمی اور روشنی بہاتے ہیں

    زندگی کا یہی سہارا ہیں

    کھیتیاں بھی یہی پکاتے ہیں

    یہ نہ چمکیں تو کچھ نہ کھاؤں میں

    کس لیے تیرے گن نہ گاؤں میں

    یہ گھٹائیں یہ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا

    یہ سمندر پہاڑ یہ دریا

    یہ گھنے اور یہ لہلہاتے کھیت

    تو نے میرے لیے کیے پیدا

    دین کو تیری کیا گناؤں میں

    کس لئے تیرے گن نہ گاؤں میں

    گائے یا بھینس بیل یا بکری

    اونٹ گھوڑے پہاڑ سے ہاتھی

    دودھ گھی دیں مجھے سواری دیں

    جوتیں بوئیں یہی میری کھیتی

    کیا دیا تو نے کیا بتاؤں میں

    کس لیے تیرا گن نہ گاؤں میں

    تو نے ماتا پتا کا پیار دیا

    پھر مجھے علم سے سنوار دیا

    بڑھ کے ان سب سے تندرستی دی

    جو دیا تو نے بے شمار دیا

    چاہیے سر تجھے جھکاؤں میں

    کس لیے تیرے گن نہ گاؤں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے