محمد مسکراتے تھے
(رسول اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بچوں سے محبت پر ایک نظم)
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
وہ اتنے خوب صورت
صاف ستھرے
نکھرے نکھرے
پیارے پیارے تھے
کہ جب بھی مسکراتے تھے
تو ان کے موتیوں سے دانت
جھلمل جھلملاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
گلی میں کھیلتے بچوں سے
خود جا کر ملا کرتے
وہ ان سے کھیلتے تھے
گود میں لیتے
ہنساتے تھے
وہ ان کو گدگداتے تھے
کمر پر لاد کر اپنی
سواری بھی کراتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
وہ کہتے تھے
کہ بچے پھول ہیں
جگنو ہیں خوشبو ہیں
کبھی نہ مارتے ان کو
وہ نرمی اور محبت سے
سکھاتے تھے
دعا دیتے تھے اور
جو کچھ سکھاتے تھے
وہ خود کر کے دکھاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
وہ جب باہر سے آتے
اونٹ پر ہوتے یا گھوڑے پر
تو اپنے راستے میں
کھیلتے بچوں کے
خود ہی پاس جاتے تھے
وہ سب کو باری باری
اپنے گھوڑے پر بٹھاتے تھے
انہیں جھولا دلاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
وہ جب بھی دیکھتے
بچوں کے
منہ اور ہاتھ میلے ہیں
تو ان کو گود میں لے کر
وہ ان کا منہ دھلاتے تھے
وہ ان کو چومتے تھے
اور پاس اپنے بٹھاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
وہ مسجد ہو یا ان کا گھر
کوئی کھانے کی چیز آتی
تو بچوں سے شروع کرتے
انہیں وہ سب سے پہلے دے کے
اوروں کو کھلاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
محمد کی طرح میں بھی
ہمیشہ مسکراؤں گا
میں جب جنت میں ان سے
خود ملوں گا یہ بتاؤں گا
مجھے ان سے محبت ہے
میں ان سے پیار کرتا ہوں
کہ جب میں چھوٹا بچہ تھا
تو ان کو سوچتا تھا
یاد کرتا مسکراتا تھا
کہ تب ہر رات کو
سونے سے کچھ پہلے
مجھے ابو بتاتے تھے
محمد مسکراتے تھے
ہمیشہ مسکراتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.