قسمت
جتنے دن تو ساتھ رہا ہے
شاموں نے مدہوش ہوا کے ہاتھوں
شفق کی لالی بھیجی تھی
جس میں پیار خمار بسا تھا
بھیگے گیتوں کے گجرے تھے
ڈھلتا دن پربت کے پیچھے چھپ کر
ہم کو ہنستے دیکھا کرتا
اور ہوا کا خود سر جھونکا
ہم دونوں کو چھو کر
جانے کیوں بے خود سا ہو کر
پھولوں کی آغوش میں جا گرتا
جھیلوں کے آئینے
دیکھ کے ہم کو حیراں ہوتے
بات بات پر قرباں ہوتے
اور اب تیرا ساتھ نہیں ہے
ہاتھوں کی ریکھائیں بولیں
قسمت تیرے ہاتھ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.