Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمے ہو گیا

رفیق سندیلوی

سمے ہو گیا

رفیق سندیلوی

MORE BYرفیق سندیلوی

    پھر مقام رفاقت پہ مدغم ہوئیں

    سوئیاں دونوں گھڑیال کی

    رفت و آمد کے چکر میں

    گھنٹے کی آواز میں

    میرا دل کھو گیا

    اپنی ٹک ٹک میں

    بہتا رہا وقت

    کتنا سمے ہو گیا!

    سالہا سال

    پانی کے چشمے سے

    گیلے کیے لب عناصر نے

    جلتے الاؤ پہ

    ہاتھ اپنے تاپے مظاہر نے

    سینے کی دھڑکن سے

    نادید کے رنگ و روغن سے

    اشیا نے

    بینائی حاصل کی

    مقسوم کے طاقچے سے

    جہاں پھول رکھے تھے

    لکڑی کے صندوقچے سے

    خزانہ اٹھا لے گئی رات

    مٹھی سے گرتے رہے

    ریت کی مثل دن!

    ایک دن

    صحن کی پیل گوں دھوپ میں

    آہنی چارپائی پہ لیٹے ہوئے

    ایک جھپکی سی آئی

    تو میں سو گیا

    میرے چہرے پہ

    بارش کی اک بوند نے

    گر کے دستک دی:

    بابا چلو،

    اپنے کمرے کے اندر

    سمے ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے