Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعر اور مسخرے

ذیشان ساحل

شاعر اور مسخرے

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    ہمارے یہاں عام طور پر

    ہر موقعے پر

    شاعر اور مسخرے

    ایک جیسی کرسیوں پر بیٹھتے ہیں

    اور کرسیوں تک آنے کے لیے

    ایک ہی راستے سے گزرتے ہیں

    اور اس راستے سے پہلے

    ایک ہی زینے اوپر چڑھتے ہیں

    شاعر اور مسخرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں

    چلتے چلتے مسخرہ زور زور سے ہنستا ہے

    شاعر روتا ہے اور ہم

    دونوں کی آوازیں ساتھ ساتھ سنتے ہیں

    اور بھول جاتے ہیں دھیان ہی نہیں دیتے

    اس بات پر کہ ان میں سے

    شاعر کی آواز کون سی ہے اور مسخرے کی کون سی

    اور اس بات پر کہ ہمیں

    مسخرے کی ہنسی پر توجہ دینی چاہیئے

    یا شاعر کے آنسوؤں پر

    اور اس بات پر کہ ہمیں

    شاعروں مسخروں اور کرسیوں میں

    کوئی فرق محسوس نہیں ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 280)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے