Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب رائیگاں

امت گوسوامی

شب رائیگاں

امت گوسوامی

MORE BYامت گوسوامی

    مجھ کو کل رات اس کی ہتھیلی میں مہندی لگانی تھی

    مہندی سے بیلیں بنانی تھیں بوٹے سجانے تھے

    گل نقش کرنے تھے

    اور درمیان ان گلوں کے

    میرے نام کا حرف اول بھی لکھنا تھا

    تھوڑا سا پنہاں بھی تھوڑا نمایاں بھی

    رنگ حنا سے لکیریں ہمارے مقدر کی

    اس کی ہتھیلی میں پھر سے بنانی تھیں

    کچھ یوں کہ اس کی ہتھیلی کی ریکھائیں

    میری ہتھیلی میں پیوست ہو جائیں

    کل رات اس کی ہتھیلی میں مہندی لگانی تھی

    پر میں قلم کی سیاہی سے

    کاغذ پہ آدھی لکھی نظم کو

    پھر مکمل بنانے کی کوشش میں الجھا رہا

    نظم ایسی کہ جس میں

    تسلسل ہو اس کی کھلی زلف سا

    اور اس کے تبسم کے جھرنے سی لے

    اس کی باتوں سا آہنگ ہو

    میں نے آدھی لکھی نظم پر

    اس کی جادو سی آنکھوں سا عنوان سجانے کی کوشش بھی کی

    پر کوئی عکس کوئی بھی خاکہ نہیں بن سکا

    میری شب کے مقدر میں

    پھر ایک بار رائیگانی لکھی تھی

    سو وہ ہی ہوا

    کوئی تحریر بھی میری پوری نہیں ہو سکی

    اس کی سونی ہتھیلی حنا کو ترستی رہی

    اور کاغذ پہ آدھی لکھی نظم

    آدھی لکھی رہ گئی

    کل کی شب بھی میری

    حسب معمول پھر رائیگاں ہی گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے