تحفظ
پر رنگ ہوس نے پھڑپھڑائے
بڑھنے لگے نشے کے سائے
گھبرا گئی زمین ڈر سے
کلیوں کے ان چھوٹے بدن پر
بھونرے کی نگاہ پڑ نہ جائے
موسم نے کر دیا اشارہ
بادل نے تان دی ہے چادر
شاخوں نے کھینچ دیں طنابیں
پتے لگا چکے قناتیں
لو نسب ہو گیا ہے خیمہ
ہر خار دے رہا ہے پہرہ
اب کچھ خطر ضرر نہ ڈر ہے
خوابیدہ حسن بے خبر ہے
رہزن کے راستے ہیں مسدود
ہے جرأت بے پناہ محدود
فطرت کے دست پر ہنر میں
معصومیت ہو گئی ہے محفوظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.