Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھکن

MORE BYباسط علی راجہ

    عجیب کیفیت سے دوچار ہوں

    اس سمے میری آخری خواہش پوچھی جاتی تو میں ایسا شخص مانگتا جو میری تھکن بانٹ لے

    تمہارے ہجر میں جنگل گھومنا چاہتا ہوں

    ہجر ایک خزاں ہے یا کچھ اور ہے

    ہوائے ہجر نے تمام پیڑ جلا دئے ہیں ہر سو ویرانی ہے

    میرا خود پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے

    دالان سے اندر کی جانب گرتے پڑتے وسط میں آ کر ایک بھیڑیے کا روپ دھار کر نوچنے لگتے ہیں

    میرے مصرعوں کے اکثر و بیشتر رکن تمہاری عدم موجودگی پر احتجاجاً گر رہے ہیں

    نیلم کا نیلگوں پانی کہیں رہ گیا ہے

    جہلم اپنے اندر خزائیں گھول رہا ہے

    میں شاید ایک عمر رسیدہ شخص ہوں

    ایک سنسان جزیرے میں کسی معجزے کا منتظر کھڑا ہوں

    اس سے پہلے کہ تمہارے پلٹنے کے خوف میں مبتلا ہو جاؤں

    تمہیں چاہیے کہ میرے لیے لامتناہی ہجر کی دعا مانگو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے