دوسرا کنارا ہو
سابقہ رفاقت کی گمشدہ مسافت کی
دھوپ دھوپ راہوں کا سایہ دار پیپل ہو
کرب نارسائی کے
اک سیہ سمندر میں تیرتا جزیرہ ہو
جس میں سرخ ہونٹوں کی بارشیں برستی ہیں
یہ لٹے سپاہی کی آخری پنہ گاہیں
آخری مچانیں ہیں
پہلی نارسائی کے دکھ بھرے نتیجے میں
جسم کی رفاقت سے خواہشیں بچانے کے
زندگی نبھانے کے
بس یوں ہی بہانے ہیں
دل نگر پہنچنے کو
آنکھ کے علاوہ بھی بے شمار رستے ہیں
دوسری محبت میں راستے بدلتے ہیں
تم کو کیا خبر جاناں
تم سے کیا کہیں جاناں
تم تو برف موسم میں آگ کا الاؤ ہو
درد کی تھکانوں میں روح کا پڑاؤ ہو
دوسری محبت ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.