Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مجھ سے کہتے ہیں مسکرا دو

شائستہ مفتی

وہ مجھ سے کہتے ہیں مسکرا دو

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    وہ مجھ سے کہتے ہیں مسکرا دو

    ہوا ہے جو کچھ اسے بھلا دو

    میں ان سے کہہ دوں

    کہ اب یہ ممکن نہیں رہا ہے

    وہ رنج ہستی کہ زہر بن کر

    مرے لہو میں سما چکا ہے

    مرے تصور میں بس چکا ہے

    وہ مجھ سے کہتے ہیں مسکرا دو

    ہوا ہے جو کچھ اسے بھلا دو

    میں رات دن کی ادھڑپن میں

    وہ کرچیاں بھی سمیٹ لوں گی

    جو میری آنکھوں میں چبھ رہی ہیں

    جو میری سانسوں کو ڈس رہی ہیں

    مجھے یقیں ہے کہ کانچ کا یہ حسین دھوکا

    فریب کا بے کراں سراپا

    ذرا سی آہٹ سے گر پڑے گا

    وہ مجھ سے کہتے ہیں مسکرا دو

    ہوا ہے جو کچھ اسے بھلا دو

    سنو

    یہ ممکن نہیں ربا اب

    کہ میرا دل میرا خوش نظر دل

    کوئی تسلی نہیں سنے گا

    کوئی حوالہ نہیں سنے گا

    میں جانتی ہوں

    یہ میرا وحشی اداس دل ہے

    جو تجھ سے مجھ سے الگ تھلگ ہے

    اسے مٹانا نہیں ہے ممکن

    اسے تو جنگل کی آس ہے اب

    تلاش یادو کی باس ہے اب

    مجھے تو حیرت سی ہو رہی ہے

    وہ مجھ سے کہتے ہیں مسکرا دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے