عبد المجید سالک
مضمون 1
اشعار 9
تجھے کچھ عشق و الفت کے سوا بھی یاد ہے اے دل
سنائے جا رہا ہے ایک ہی افسانہ برسوں سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو انہیں وفا کی سوجھی تو نہ زیست نے وفا کی
ابھی آ کے وہ نہ بیٹھے کہ ہم اٹھ گئے جہاں سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حال دل سن کے وہ آزردہ ہیں شاید ان کو
اس حکایت پہ شکایت کا گماں گزرا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چراغ زندگی ہوگا فروزاں ہم نہیں ہوں گے
چمن میں آئے گی فصل بہاراں ہم نہیں ہوں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے