aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ali Zaheer Rizvi Lakhnavi's Photo'

علی ظہیر رضوی لکھنوی

1931 - 1982 | لکھنؤ, انڈیا

علی ظہیر رضوی لکھنوی

غزل 5

 

نظم 8

اشعار 7

ہماری زندگی کیا ہے محبت ہی محبت ہے

تمہارا بھی یہی دستور بن جائے تو اچھا ہو

  • شیئر کیجیے

نفرت سے محبت کو سہارے بھی ملے ہیں

طوفان کے دامن میں کنارے بھی ملے ہیں

  • شیئر کیجیے

ذرا پردہ ہٹا دو سامنے سے بجلیاں چمکیں

مرا دل جلوہ گاہ طور بن جائے تو اچھا ہو

  • شیئر کیجیے

وہ تو تھا آدمی کی طرح ظہیرؔ

اس کا چہرہ فرشتوں جیسا تھا

  • شیئر کیجیے

مرا خون جگر پر نور بن جائے تو اچھا ہو

تمہاری مانگ کا سیندور بن جانے تو اچھا ہو

  • شیئر کیجیے

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے