عارف شفیق
غزل 10
اشعار 8
اندھے عدم وجود کے گرداب سے نکل
یہ زندگی بھی خواب ہے تو خواب سے نکل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تجھے میں زندگی اپنی سمجھ رہا تھا مگر
ترے بغیر بسر میں نے زندگی کر لی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو میرے گاؤں کے کھیتوں میں بھوک اگنے لگی
مرے کسانوں نے شہروں میں نوکری کر لی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عارفؔ حسین دھوکا سہی اپنی زندگی
اس زندگی کے بعد کی حالت بھی ہے فریب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیسا ماتم کیسا رونا مٹی کا
ٹوٹ گیا ہے ایک کھلونا مٹی کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے