غلام حسین ساجد
غزل 73
نظم 2
اشعار 35
جس قدر مہمیز کرتا ہوں میں ساجدؔ وقت کو
اس قدر بے صبر رہنے کی اسے عادت نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جی میں آتا ہے کہ دنیا کو بدلنا چاہئے
اور اپنے آپ سے مایوس ہو جاتا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں ہوں مگر آج اس گلی کے سبھی دریچے کھلے ہوئے ہیں
کہ اب میں آزاد ہو چکا ہوں تمام آنکھوں کے دائروں سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی محبت سے باز رہنے کا دھیان آئے تو سوچتا ہوں
یہ زہر اتنے دنوں سے میرے وجود میں کیسے پل رہا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کسی نے فقر سے اپنے خزانے بھر لیے لیکن
کسی نے شہریاروں سے بھی سیم و زر نہیں پائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے