تخلص : 'Jamal'
اصلی نام : جمال احسانی
پیدائش : 21 Apr 1951 | سرگودھا, پنجاب
وفات : 10 Feb 1998
یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں ہے سب کچھ
بھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے
نام محمد جمال عثمانی اور تخلص جمال تھا۔ ۲۱؍اپریل ۱۹۵۱ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ ان کا آبائی وطن پانی پت ہے۔ جمال احسانی نے بی اے تک تعلیم حاصل کی۔ تعلیم کے بعد ذریعہ معاش کی تلاش میں کراچی چلے آئے اور محکمۂ اطلاعات ونشریات ،سندھ سے منسلک ہوگئے۔اس کے علاوہ جمال احسانی روزنامہ’’حریت‘، روزنامہ’’سویرا‘‘ اور ’’اظہار‘‘ کراچی سے بھی وابستہ رہے جہاں انھوں نے معاون مدیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ اپنا پرچہ’’رازدار‘‘ بھی نکالتے رہے۔وہ معاشی طور پر بہت پریشاں رہے۔ ۱۰؍فروری۱۹۹۸ء کو اس دار فانی سے کوچ کرگئے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’’ستارۂ سفر‘‘، ’’رات کے جاگے ہوئے‘‘۔ تیسرا مجموعہ ’’تارے کو مہتاب کیا‘‘، زیر ترتیب تھا کہ ان کا انتقال ہوگیا۔۱۹۸۱ء میں سوہنی دھرتی رائٹرزگلڈ ایوارڈ ملا۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:407