پی.پی سری واستو رند
غزل 20
اشعار 9
آسودگی نے تھپکیاں دے کر سلا دیا
گھر کی ضرورتوں نے جگایا تو ڈر لگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
برف منظر دھول کے بادل ہوا کے قہقہے
جو کبھی دہلیز کے باہر تھے وہ اندر بھی تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چاہتا ہے دل کسی سے راز کی باتیں کرے
پھول آدھی رات کا آنگن میں ہے مہکا ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رات ہم نے جگنوؤں کی سب دکانیں بیچ دیں
صبح کو نیلام کرنے کے لیے کچھ گھر بھی تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مانا کہ زلزلہ تھا یہاں کم بہت ہی کم
بستی میں بچ گئے تھے مکاں کم بہت ہی کم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے